تبلیغ کے شرائط و آداب

تبلیغ کے شرائط و آداب

⭕آج کا سوال نمبر ۳۲۱۸⭕

آج کل بعض لوگ تبلیغ کرنے میں اس شرائط و آداب کا لحاظ نہیں کرتے ہیں اس لئے بعض مرتبہ فائدے کے بجائے نقصان ہوتا ہے اور ثواب کے بجائے گناہ ہوتا ہے. لھاذا تبلیغ کے شرائط و آداب بتانے کی گذارش

جواب

حامدا ومصلیا ومسلما

تبلیغ کے آداب و شرائط

امر بالمعروف کی تبلیغ کا حکم الاطلاق نہیں ہے بلکہ اس کے لیے ظوابط اور طریقے مقرر ہیں ایک قسم اصول کی تبلیغ کرنا ہے، اس کے الگ آداب ہے دوسری فروحی مسائل کی تبلیغ ہے اس کے الگ آداب ہیں جو مختصر درج ذیل پیش کیے جاتے ہیں..

۱, اس کام کے متعلق جس کی تبلیغ کرنی ہو شرائط کا پورا حکم معلوم ہو،

۲, امر بالمعروف کی اول شرائط اخلاص ہے کہ صرف اللہ کی رضا کے لئے نصیحت کرے اپنے نفس کو خوش کرنے کے لئے نصیحت نہ کرے اور اس کا معیار یہ ہے کہ نصیحت کے وقت بھی یہ شخص مخاطب کو اپنے سے افضل سمجھے،

۳, دوسروں کی نصیحت کے لئے شفقت بھی شرط ہے،

۴, تبلیغ کے وقت خود نفس تبلیغ کو مطلوب سمجھے فائدہ ہونے اور نتیجے کو مقصود نہ سمجھے کہ وہ غیر اختیاری ہے،

۵, وعظ/ بیان میں کسی کا نام لے کر نہ ہونا چاہیے بلکہ خطاب عام ہونا چاہیے،

۶ واعظ کرنے والے کے لئے مناسب ہے کہ محض تبلیغ کے لیے ہو کہ احکام کی تبلیغ کرے، اور اس کو ہدایہ لینے سے بالکل منع کر دیا جائے جب واعظ بے غرض ہو گا اس کا مخاطب پر بڑا اثر پڑے گا،

📙 محمود الاحسان صفحہ ۲۳۹

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند