میت کے گھر ایصال ثواب کے لیے جمع ہونا




Language

Click below for languages:

 

میت کے گھر ایصال ثواب کے لیے جمع ہونا

⭕ آج کا سوال نمبر ٣٣٧٧⭕

بعض جگہ قبرستان سے واپسی پر اسی دن یا دوسرے دن یا تیسرے دن میت کے گھر جمع ہوکر قرآن شریف یا آیت کریمہ یا کلمہ طیبہ کا ختم ہوتا ہے جسکے لیے عورتیں خاص طور پر جمع ہوتی ہے پھر اجتماعی ایصال ثواب اور دعا کے بعد حاضرین کو کھانا اور کہیں مٹھائی وغیرہ تقسیم کی جاتی ہے… کیا ایصال ثواب کا یہ طریقہ صحیح ہے؟
اگر صحیح نہیں تو کوئ صحیح طریقے کی طرف رہنمائی فرمائیں 📣

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

پہلے تو اس خاص طریقے سے جمع ہوکر ختم اور ایصال ثواب کی رسم کا شریعت میں کوئ ثبوت نہیں ہے
نہ اسطرح ایصال ثواب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا
نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کیا نہ تابعین نے کیا نہ تبع تابعین رحمت اللہ علیہم اجمعین نےکیا ہے
دوسرے… کئ وجوہات ایسی ہے کہ جسکی وجہ سے یہ اجتماع قابل ترک ہے مثلا عورتوں کا جمع ہونا اکثروں کا دکھلاوے کے لیے آنا وغیرہ

قرآن خوانی کا طریقہ… ۱
حضرت مولانا تھانوی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں خاص احباب ورشتے داروں کو کھ دیا جائے کہ اپنے اپنے مقام پر رہتے ہوے حسب توفیق پڑھ کر ثواب پہنچا دے چاہے ۳ بار سورۂ اخلاص پڑھ کر ہی بخش دے جس سے ایک قرآن کے بقدر ثواب مل جائگا یہ اس سے بھی اچھا ہے اجتماعی صورت میں ۱۰ قرآن ختم کۓ جائے اس میں اکثر اھل میت کو جتلانا ہوتا ہے اللہ کے دربار میں تھوڑے کو نہیں خلوص کو دیکھا جاتا ہے

📗 فتاوی رحیمیہ جدید ۷/۱۰۱
📗 بہشتی زیور ۲/۱۲۷
📗 میت کے شرعی احکام صفحہ ۲۳ سے ۷۶ سے ماخوذ
مفتی فرید یونس دیولاوی دامت وبرکاتہ

رسومات کی پابندی کے بغیر قرآن خوانی کرنے کا طریقہ… ۲
بغیر اعلان کے گھر والے و رشتہ دار و دوست احباب وغیرہ کسی مسجد میں نماز بعد کسی رسم کی پابندی کے بغیر اتصال ثواب نیت سے قرآن خوانی کرے تو اسکی گنجائش ہے
📗 فتاوی رحیمیہ ۸/۱۹۸ سے ماخوذ
📗 عینی ۳/۳۰۶

واللہ اعلم