🙏🏻نمستے کہنا یا ہاتھ جوڑنا🙏🏻
⭕آج کا سوال نمبر ۳۲۴۵⭕
۱، غیر مسلموں کی طرح ہاتھ جوڑنا کیسا ہے؟
۲، ان کو نمستے کہہ سکتے ہیں؟
۳، ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ سکتے ہیں؟
۴ موبائل میں معافی کے لئے یہ👈🙏🏻 ایموجی استعمال کر سکتے ہیں؟
۵، اسکول میں پراتھنا(دعا) میں بچے ہاتھ جوڑ سکتے ہیں؟
🔵جواب🔵
حامدا ومصلیا ومسلما
۱، کسی ضرورت اور تعلقات کی وجہ سے ملاقات کرنا مصافحہ کرنا درست ہے،
📘 فتاوی محمودیہ ۱۹/۱۱۵ ڈابھیل
لیکن ان کی ہاتھ جوڑ کر ملاقات کرنا جائز نہیں۔
📕 روضۃ الفتاوی صفحہ ۸۰ جلد ۱ سے ماخوذ حضرت مفتی اسماعیل وادی والا سورتی رحمۃ اللہ علیہ کی،
۲، مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ غیر مسلم کو ان کے طریقے کے مطابق نمستے یا نمسکار کرے، اسلام میں ملاقات اور سلام کے وقت جو بہترین طریقہ بتایا ہے اسی کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
📗 فتاوی دینیہ اردو ۵/۱۱۳ گجراتی ۴/۲۸۹ باحوالہ شامی حصہ ۵ حضرت مفتی اسماعیل کچھولوی دامت برکاتہم راندیر سورت کی۔
۳، ہاتھ جوڑ کر مصافحہ و معانقہ غیر قوموں کا طریقہ ہے یہ طریقہ اسلام میں ثابت نہیں ہے اس لیے مسلمانوں کو ایسا نہ کرنا چاہیے۔
📥 دارالافتاء دیوبند نمبر ۷۲۱۷
فتاویٰ نمبر ۱۳۸۲=۱۶۱۶
۴، یہ 🙏🏻 ایموجی بھی استعمال نہ کریں، اشارہ بھی بولنا اور کرنے کے قائم مقام ہے۔
۵، غیر مسلم اسکول میں پراتھنا میں ہاتھ جوڑے جاتے ہیں اس لئے اپنی بچوں کو یہ تعلیم دینا ضروری ہے کہ وہ ہاتھ نہ جوڑے بلکہ دعا کی طرح ہاتھ اٹھائیں اور پراتھنا کہ کلمات نہ کہیں بلکہ اس وقت سورہ فاتحہ (الحمد شریف) پڑھیں یا اللہ سے اپنی زبان میں دعا کریں۔
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی
🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات