چند آدمیوں کا ایک کی طرف سے نفلی قربانی کرنا؟








چند آدمیوں کا ایک کی طرف سے نفلی قربانی کرنا؟

⭕ آج کا سوال نمبر ٣٢٥٤⭕

ا، ایک سے زائد آدمی ملکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یا اپنے مرحوم رشتہ دار کی طرف سے قربانی کریں تو سب کی طرف سے صحیح ہوگی یا نہیں باحوالہ جواب عنایت فرمائے؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

ا، جی ہاں ایک سے زائد آدمی ملکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم یا مرحوم رشتہ دار کی طرف سے قربانی کریں تو استحسانا یعنی خلاف قیاس مصلحتا نفلی ایصال ثواب کی نیت سے قربانی جائز ہو جائیگی،

📗 فتاوی محمودیہ ڈابھیل ۱۷/۳۲۶ بحوالہ

📙 در مختار

📘 فتاوی رحیمیہ دارالاشاعت ۱۰/۵۷

📕 کتاب النوازل ۱۴/۵۲۷ سے ۵۲۹

وان مات احدالسبعة وقال الورثة اذبحوا عنه وعنكم صح عن الكل استحسانا لقصد القربة من القربة .  شامي جلد 6/326کتاب الاضحیہ سعید