تحفے کے لین دین کی خرابیاں؟




Language

Click below for languages:

 

تحفے کے لین دین کی خرابیاں؟

⭕ آج کا سوال نمبر ۳۴۱۷⭕

شادی میں کھانے کے بعد پیسے کا لفافہ نیوتا ہدیہ دینا کیسا ہے؟

🔵 جواب🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

فقیہ العصر حضرت مفتی رشید لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہے ایسے نیوتے میں چند خرابیاں ہے,

١, یہ ہدیہ کی رقم یا سامان زبردستی وصول کیا جاتا ہے, اس طور پر کہ نہ دینے والوں کو برا کہا جاتا ہے,آج کل تو نکلنے کے راستے پر ہی ٹیبل لگا دیا جاتا ہے اور نام لکھے جاتے ہیں اس لیے آدمی شرما شرمی میں نہ دینے کا ارادہ ہو تو بھی دے دیتا ہے, شرم میں ڈال کر دلی رضامندی کے بغیر وصول کرنا بھی جائز نہیں,

آج کل تو نکلنے کے راستے پر ٹیبل ہی لگا دیا جاتا ہے اور نام لکھے جاتے ہیں اس لیے آدمی شرما شرمی میں نہ دینے کا ارادہ ہو تو بھی دے دیتا ہے شرم میں ڈال کر دلی رضامندی کے بغیر وصول کرنا بھی جائز نہیں

۲,دینے والے کی نیت نام اور شہرت کمانے کی ہوتی ہے, ایسی نیت سے جائز کام بھی نہ جائز ہو جاتا ہے,

٣,اس رسم کو فرض اور واجب کی طرح پابندی اور اہتمام کے ساتھ ادا کیا جاتا ہے, حیثیت یا ارادہ نہ ہو تو بھی قرضہ لے کر دیتے ہیں حالانکہ اس قسم کی پابندی اور ضروری سمجھنے سے جائز اور مستحب کام کو بھی چھوڑ دینا واجب ہو جاتا ہے,

٤, یہ رقم اور سامان باقاعدہ لکھا جاتا ہے, جن کا موقع پر ادا کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے, اور سخت ضرورت کے بغیر قرض کا لین دین ناجائز ہے, قرض ہونے کی صورت میں اس کی ادائیگی موت ہونے کی صورت میں اس میں وراثت کی تقسیم, اس کا استعمال اور انتقال کے بعد آئندہ یہ قرض کس کو ادا کیا جائے اس کے بہت سے پیچیدہ مسائل پیدا ہو جاتے ہیں جو علمائے دین و مفتیان کرام سے معلوم کیے جا سکتے ہیں,

لہذا یہ لین دین نا جائز ہے,

📘احسن الفتاوی ٥/١٤۸ سے ماخوذ و معرف القران

ب، اگر کوئی دے تو اچھے انداز سے عذر کر دے پھر بھی زبردستی کرے تو کہے کہ اگر اپ کا دل ۱۵-۲۰ دن بعد بھی چاہے تو اس وقت دے دینا۔

🗂️ان لائن دارالافتاء دیوبند
اس بارے میں بعض جگہ کا عرف الگ ہوتا ہے کہ وہاں کے لوگ دعوت دینے میں ہدیہ تحفہ لینے کی نہ نیت کرتے ہیں نہ اس کے لین دین کے ٹیبل لگاتے ہیں نہ دینے والے دینے کو ضروری سمجھتے ہیں بلکہ محبت پیدا کرنے یا اس کی مدد اور تعاون کی نیت سے اپنی حیثیت کے مطابق دیتا ہو اور لینے والا اس کو لکھتا نہ ہو اور کوئی نہ دے تو اس کو برا نہ سمجھتا ہو تو یہ ہدیے کا لین دین جائز بلکہ سنت کے دائرے میں ائے گا اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہدیہ کا اپس میں لین دین کرو اس سے اپس کی محبت بڑھتی ہے لیکن ایسے علاقے بہت کم ہیں پھر بھی جہاں کا جو عرف ہو اس کے مطابق حکم لگایا جائے گا ہر شخص کے لیے ہر جگہ ناجائز کا حکم لگانا بھی صحیح نہیں۔

المسائل المہما

نوٹ:- اس بارے میں بعض لوگ اسے سود اور حرام کہہ کر بہت سخت حکم لگا دیتے ہیں۔

مثلا بعض لوگ اس نیت سے دیتے ہیں کہ میرے وہاں تقریب ہوگی تو یہ اس سے زیادہ دے گا اور بعض لوگ جتنا اس نے دیا تھا اس سے زیادہ دینا ضروری یا بہتر سمجھتے ہیں تو ایسی نیت سے لین دین کرنا سورت سود ہے، لیکن حقیقتا سود نہیں کیونکہ اس میں لینے دینے سے پہلے سے زیادتی کی شرط نہیں ہوتی اس لیے اسے حلال سود کہا گیا ہےلینے دینے سے پہلے سے زیادتی کی شرط نہیں ہوتی اس لیے اسے حلال سود کہا گیا ہے،

ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت کے مطابق ایسے لین دین سے نہ ثواب ملے گا نہ گناہ۔

احکم القران………… سورہ روم ایت ۳۹
ومسا اعلم بالصواب

✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی چشتی

🕌استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند