Language
Click below for languages:
مشابہت کا مطلب اور عبرتناک قصہ؟
⭕آج کا سوال نمبر ٣٣٩٦⭕
جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہی میں سے ہے اس کا کیا مطلب ہے؟ تفصیل سے بتائیں,
🔵جواب🔵
حامدا ومصلیا ومسلما
عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ ) رواه أبو داود (اللباس / ٣٥١٢) قال الألباني في صحيح أبي داود : حسن صحيح . برقم (٣٤٠١)
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص کسی بھی غیر قوم والوں کی مشابہت اُنکی مذہبی چیزوں میں ان کی مذہبی نشانیوں میں خوشی و غمی میں کرے گا، اس کا حشر یعنی قیامت کے دن اٹھائے جانا انہی کہ ساتھ ہوگا اسکا شمار بھی کافروں میں ہوگا یعنی ان کے لیے عذاب اور جہنم میں جانے کا فیصلہ ہوگا تو اس مذہبی مشابہت کرنے والے کے لیے بھی عذاب و جہنم میں جانے کا فیصلہ ہوگا حشر کا مطلب سمجھنے کے لئے اللہ تعالی نے دنیا ہی میں کئی واقعات ہمیں دکھا دیے جس میں سے ایک معتبر واقعہ پیش کرتا ہوں،
نصرانیوں کے طور طریقے پسند کرنے والے عالم کا عبرتناک قصہ؟
حضرت امام ربّانی مولانا رشید احمد گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا:٫
کانپور میں کوئی نصرانی جو کسی اعلی عہدے پر تھا وہ مسلمان ہو گیا تھا مگر اصلیّت چھپا رکھی تھی اتفاق سے اس کا تبادلہ کسی دوسری جگہ ہوگیا اس نے ان مولوی صاحب کو جس سے اس نے اسلام کی باتیں سیکھی تھی اپنے تبادلے سے مطلع کیا اور تمنا کی کہ کسی دیندار شخص کو مجھے دے، جس سے علم حاصل کرتا رہوں چنانچہ مولوی صاحب نے اپنے ایک شاگرد کو اس کے ساتھ کر دیا،
کچھ عرصے بعد یہ نصرانی جو مسلمان ہو چکا تھا، وہ بیمار ہوا تو مولوی صاحب کے شاگرد کو کچھ روپئے دیئے اور کہا کہ جب میں مرجاوں اور عیسائی جب مجھے اپنے قبرستان دفن کر آئیں تو رات کو جاکر مجھے وہاں سے نکالنا اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفنا دینا ،
چنانچہ ویسا ہی ہوا ، جب مولوی صاحب کے شاگرد حسب وصیت جب قبر کھولی تو دیکھا کہ اس میں وہ نصرانی نہیں ، البتہ وہ مولوی صاحب پڑے ہوے ہیں ، تو سخت پریشان ( شرمندہ ) ہوا کہ یہ کیا ماجرا ہے ۔۔۔! میرے استاد یہاں کیسے ۔۔!
آخر دریافت سے معلوم ہوا کہ مولانا صاحب نصرانی کے طور طریقوں کو پسند کرتے تھے اور اسے اچھا جانتے تھے ۔
📘( ارشادات حضرت گنگوہی رحمت اللہ علیہ ۔صفحہ٦٥ )
👇🏻👇🏻👇🏻
میرے بھائیوں
یہ مولوی صاحب صرف غیروں کے طریقوں کو پسند کرتے تھے ، اس پر چلتے نہیں تھے ، تو اللہ نے دنیا ہی میں جسکا طریقہ انکو پسند تھا اس کے ساتھ حشر کر دیا ،
ہم تو غیروں کے طریقوں پر چلتے ہیں ، بلکہ اس پر ناز کرتے ہیں اور فخر سے مناتے ہیں تو ہمارا کیا حشر ہوگا ۔۔۔!
سوچو
اور اپنی شکل و صورت ، لباس ، رہن سہن ، خوشی غمی میں اسلامی طریقوں کو لائیں ، اور ہم غیروں کے تہوار منانے سے بچیں
👏🏻اللہ ہمیں توفیق دے آمین
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن
🕌استازے دارالعلوم رام پورہ، سورت، گجرات، انڈیا۔