منگنی کی دعوت کا حکم




Language

Click below for languages:

 

منگنی کی دعوت کا حکم

⭕ آج کے مسائل نمبر ٣٤٠٧⭕

ا,شریعت میں منگنی کسے کہتے ہیں؟ منگنی کیسی ہونا چاہیے؟

ب, اب ہمارے علاقے میں منگنیاں بھی شادی کی طرح ہونے لگی ہیں بڑی بڑی دعوتیں ہوتی ہیں مردوں و عورتوں کی حاضری بھی ہوتی ہے اس کا کیا حکم ہے ؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

عربی زبان میں خِطبہ کے حقیقی معنی پیغام نکاح اور نکاح کی بات چیت کے ہیں البتہ عرف عام میں خطبہ کا اطلاق منگنی پر انتہاء اور مآل کے اعتبار سے  ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اولاپیغام دیا جاتا ہے پھرطرفین ایک دوسرے سے متعلق اطمینان کرلیتے ہیں اگر بات بن جائے تو وعدہ کرلیا جاتا ہے ،یہی پیغام نکاح نتیجۃً اور انتہاء وعدہ نکاح یعنی منگنی ہے, کسی عذر شرعی کے بغیر توڑنا گناہ ہے,

ب, منگنی کی دعوت شریعت سے ثابت نہیں ہے، اور عام طور پر اس طرح کی دعوت میں نام ونمود اور فضول خرچیاں بکثرت ہوتی ہیں، اس لئے ایسی دعوتوں کا اہتمام مناسب نہیں ہے؛ تاہم اگر بلاکسی اہتمام وانتظام کے اس موقع پر کچھ اہل خانہ یا اعزاء جمع ہوجائیں، تو اُن کو کھانا کھلانے میں کوئی حرج نہیں۔

📕مستفاد: کفایت المفتی ۹/۶۶،

📘 بہشتی زیور ۶/۴۰

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کے لیے پیغام نکاح لے کر میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھا تو خاموش ہو گیا خدا کی قسم کہ آپ کے رعب اور جلال کی وجہ سے کچھ بول نہ سکا خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا کیسے آئے ہو؟

کیا کوئی کام ہے!! میں خاموش رہا تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فاطمہ کی منگنی کے لئے آئے ہو میں نے عرض کیا جی ہاں,

📙 البدایہ والنہایہ ٣/٣٤٦

جسے بارگاہ خداوندی قبول فرما لیا گیا بس زبانی طور پر سب کچھ طے ہوگیا نہ لوگ اکھٹا ہوئے نہ کوئی اہتمام ہوا,

📗 معاشرتی مسائل صفہ ٧٥

🖋از قلم پیر و مرشد حضرت اقدس مفتی احمد خانپوری دامت برکاتہم

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند