بیوٹی پارلر میں جا کر میک اپ کرانا




Language

Click below for languages:

 

بیوٹی پارلر میں جا کر میک اپ کرانا

⭕ آج کا سوال نمبر ۳۴۲۶⭕

کیا عورتیں شادی کے موقع پر بیوٹی پارلر میں جا کر میک اپ کروا سکتی ہیں؟

🔵جواب🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

بیوٹی پارلر میں جانے کے لیے نئے نکلے ہوئے فیشن اپنانے سے عورتوں کے چہرے، جسم، اور بالوں کا قدرتی حسن ختم ہو جاتا ہے اور اس کے بہت سے نقصانات بھی ہوتے ہیں اس سلسلے میں قاہرہ مصر میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالمنیم صاحب کا مضمون بڑی فکر بڑھانے والا ہے وہ لکھتے ہیں اس طرح بیوٹی پارلر جا کر بالوں کی سیٹنگ کرانا یورپ کے فیشن کے لحاظ سے مختلف رنگوں سے انہیں رنگنا بالوں کو جھڑنے اور ان کے اندر اسٹائل دینے کے لیے الگ الگ بناوٹی طریقے استعمال کرنا اور رسائینک دوا کا استعمال کرنا جن میں ایسے کیمیکل بھی ہوتے ہیں جو بالوں کو سخت نقصان دینے والے ہوتے ہیں کسی بھی عورت کو ایسی چیز کا استعمال مناسب نہیں کیونکہ یہ بالوں کے لیے سخت نقصان دینے والا ہے خواتین کو ایسے میک اپ سے بچنا چاہیے۔

(اصلاح معاشرہ صفحہ 113 باحوالہ تمہارا خصوصی معالج رسالہ )

ہماری بہت ساری خواتین کو یہ معلوم بھی نہیں کہ ان کے سر کے بالوں کو کھینچ تان کر رکھنے کے کیا کیا نقصانات ہیں؟ کیوں کہ بالوں کو کھینچ تان کر رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ ان کی جڑوں پر زور ڈالا جائے اور خون کی مخصوص مقدار کو بالوں کی جڑوں میں پہنچنے نہ دیا جائے ، جس سے بالوں کی جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں اور بال جلدی گر جاتے ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بیوٹی پارلروں میں فیشل ، ہیر کٹنگ ، تھریڈنگ ، ویکسنگ ، بلیچنگ کروا کر اور آئی بروز اور اپر لیوز بنوا کر بن ٹھن کر نکلنے والی خاتون چند دنوں تک بظاہر بہت اچھی بھی لگے گی ، لیکن اس کے بعد جوں جوں اس کا اثر زائل ہوتا جاتا ہے،

پھر پچیس سالہ دوشیزہ اگر پچاس سال کی نہیں تو چالیس سال کی ضرور لگتی ہے اور گناہ کا یہ اثر ضرور ہوتا ہے کہ شوہر کے دل میں محبت کے بجائے بغض و نفرت بیٹھتی رہتی ہے۔

📘اصلاح معاشرہ صفحہ 113
📕باحوالہ تمہارا خصوصی معالج رسالہ

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند