جلوس نکالنا ناجائز ہونے کی عقلی دلیل








جلوس نکالنا ناجائز ہونے کی عقلی دلیل

⭕آج کا سوال نمبر ۳۳۵۶⭕

جلوس نکالنا ناجائز ہونے کی قران حدیث کی دلائل کے علاوہ عقلی دلائل کیا کیا ہیں؟ جس کو ایک عام مسلمان بھی سمجھ سکے؟

🔵جواب🔵

حامدا ومصلیا ومسلما

جلوس نکالنا ناجائز ہونے کے دلائل درج زیل ہے.

۱, اس میں راستے بند کر دیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ایمرجنسی مریض ہاسپٹل پہنچانے سے پہلے دم توڑ دیتے ہیں،

۲, آنے جانے والے انسانوں کو بہت تکلیف ہوتی ہے اسلام تو راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانے کی تعلیم دیتا ہے نہ کہ تکلیف ڈالنے کی تعلیم دیتا ہے،

۳, ایک دو راستے کھلے ہوتے ہیں وہاں انتہائی ٹریفک ہوتا ہے جس کی وجہ سے وقت اور پیٹرول برباد ہوتا ہے،

۴, دکانیں بند کرنی پڑتی ہیں جس سے ان غریبوں کی جو روز کما کر روز کھاتے ہیں روزی چھن جاتی ہے اسلام تو انسان کے لیے رحمت بن کر آیا ہے نہ کہ زحمت بن کر،

۵, عورتوں مردوں کا میل جول،

۶, تعزیہ کی کسر نکالنے کے واسطے گنبد خضرا کے قیمتی ڈھانچے ہوتے ہیں جس میں فضول پیسہ اور وقت برباد ہوتا ہے ایسے کئی حرام کام ہوتے ہیں،

فقہ کا قاعدہ ہے کہ جو مستحب کام ہو لیکن اس کے کرنے میں حرام کام بھی ہو جاتے ہیں تو وہ مستحب کام چھوڑ دینے چاہیے وہ بھی ناجائز ہو جاتا ہے،

دوسرا قاعدہ ہے کہ ثواب حاصل کرنے کے مقابلے میں گناہ سے بچنا مقدم ہے، (الاشباہ والنظائر)

سنجیدہ بریلوی حضرات سے گذارش ہے کہ وہ بریلوی علامہ غلام رسول سعیدی صاحب کی عبارات پہ غور کریں،

آیا وہ تمام باتیں جو سعیدی صاحب نے ذکر کیے ہیں آج کل کے جلوس میں نہیں ہو رہی ہیں؟

کیا واقعی نماز کی اوقات میں جلوس کو روک کر نماز ادا کی جاتی ہے؟

کیا واقعی ١٢ ربیع الاول کے دن مسجدوں میں مصلیوں کی تعداد میں بھاری اضافہ ہو جاتا ہے؟

کیا میلاد کے جلوس میں نوجوان بےہودہ حرکتیں نہیں کرتے ہیں؟

ہر آنکھیں رکھنے والا شخص دیکھ رہا ہے کہ آج میلاد کے جلوس کے نام پر کیا کیا ہو رہا ہے؟

پس ہماری یہی گذارش ہے کہ میلاد کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کرنا، نماز چھوڑنا اور اس میں نوجوانوں کا بےہودہ کام کرنا ناچنا گانا لوگوں کو تکلیف دینا رات رات بھر اور اسی طرح روڈ پر اسپیکر کا فل ساؤنڈ کے ساتھ چالو رکھنا موٹر سائیکل کے سائلنسر کی اواز بڑھا کر تیز چلانا اور غیر مسلموں کو دیکھ کر نعرے لگانا اس سے کون سا دینی فریضہ ادا ہو رہا ہے اس سے کیا سچا عاشق رسول ہونا ثابت ہو رہا ہے؟؟

ہم کسی پر طنز نہیں کر رہے ہیں بلکہ اج کے میلاد کے نام جلوس کو دیکھ کر ہر صاحب بصیرت شخص جس کو اللہ تعالی نے دل کی آنکھیں دی ہوں جو واقعی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سچا امتی ہو جس نے میلاد کے جلوس میں ہونے والی بڑی بڑی غلطیوں کو محسوس کیا ہے وہ یہی کہے گا کہ آج کے بے حیائی کے دور میں میلاد کے نام پر جلوس نکالنے اور اس کو منانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات