رخصتی کا اسلامی طریقہ؟




Language

Click below for languages:

 

رخصتی کا اسلامی طریقہ؟

⭕ آج کا سوال نمبر ۳۴۰۸⭕

شادی ہوجانے کے بعد دلھن کو اس کے شوہر کی یہاں رخصت کرنے کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

دلہن کو دلہن کے گھر سے کسی لڑکی یا خادمہ یا محرم مرد کے ساتھ یا لڑکوں کے گھر کی عورتوں کے ساتھ بھیجا جائے, حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنی خادمہ ام ایمن کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی یہاں بھیج دیا تھا,
دلہن کو لڑکی کے گھر والے چھوڑ کر آئے اس طریقے میں کئی فائدے ہیں..

۱, لڑکے والوں کے ذمے سے بارات کا خرچ اور اس کی تمام خرابیوں سے حفاظت ہو جاتی ہے،

۲, لڑکی والوں کے ذمے باراتیوں کو اکرام میں کھلانے اور انتظام کے خرچ کا بوجھ نہیں آئیگا..

۳, باراتیوں کے ساتھ ساتھ لڑکی والوں کو اپنے رشتے داروں کو بھی کھلانا میں ایک ولیمے جیسی غیر ثابت دعوت سے نجات مل جائے گی،

دولہا خود دلہن کے لینے کے لیے پہونچ جائے یہ طریقہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ سے ثابت نہیں۔

رخصتی کے کوئی خاص طریقہ شریعت میں نہیں ہیں لیکن رخصتی نہایت سادگی کے ساتھ ہونی چاہیے آج کل رخصتی رات بہت دیر سے ہوتی ہے جس کی وجہ سے فجر کی نماز قضاء یا سستی کے ساتھ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جو بہت ہی غلط ہے, ساتھ میں جہیز کا سامان بھیجنا ضروری نہیں بعد میں بھی بھیجا جا سکتا ہے,

📘 مسائل نکاح و احکام طلاق و اسلامی شادی سے ماخوذ

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی۔

🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند