Language
Click below for languages:
شادی کے دوران بم پھوڑنا
⭕آج کا سوال نمبر ۳۴۱۳⭕
بعض دولہے سنت لباس اور عمامہ پہنتے ہیں اور سنت کے مطابق مسجد میں نکاح کرتے ہیں۔
لیکن مسجد جانے سے پہلے اور مسجد سے نکلنے کے بعد بم پھوڑتے ہیں۔ اس کا کیا حکم ہے؟
🔵جواب🔵
حامدا ومصلیا ومسلما
سنت لباس اور عمامہ پہننا اور مسجد میں نکاح کرنے سے عام طور پر مقصود یہ ہوتا ہے کہ سنتوں کی برکات حاصل ہو، لیکن بم پھوڑنا یہ غیر قوم کی تہذیب اور طریقہ ہے اور کئی گناہوں کا مجموعہ ہے، اللہ تعالی کے حکم کی کھلے عام نافرمانی ہیں جس سے ہمیں شریعت میں سختی سے روکا ہے لہذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کا نور اس کے گناہوں کی نحوست سے جاتا رہے گا، اور نکاح میں بے برکتی پیدہ ہوگی، اور مسجد جو اللہ تعالی کا گھر ہے اس کے قریب بم پھوڑنا یہ اللہ تعالی کے دربار کے احترام کی دھجیاں اڑانا اور گستاخی کرنا ہے، کیا دنیا کے کسی حاکم کے گھر یا آفس کے قریب ہی ہم اس کے حکم کی کھلے عام نافرمانی کرسکتے ہیں؟ بلکل نہیں، سب بادشاہوں کے بادشاہ احکم الحاکمین کے دربار کے قریب ایسی حرکت کرنے کی برائی اور بھی بڑھ جاتی ہے، لہذا ایک ایسی حرکت کرنے والوں کو روکنا ضروری ہے۔
📙سورہ ہود پارہ ۱۲ آیت ۱۳۳ سورہ جن پارہ ۲۹ آیت ۱۸ سے ماخوذ
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی
🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند