Language
Click below for languages:
متعینہ مدت سے پہلے ادھار پیسے وصول کرنے کا ڈسکاؤنٹ
⭕آج کا سوال نمبر ٣٣٩٨⭕
میرے ایک آدمی کےپاس مال کے ۱۰۰۰۰ دس ہزار روپے باقی ہے لیکن میں نے مال اسکو ایک مہینے کی مدت طے کر کے بیچا تھا ..
مجھے پیسوں کی ضرورت ہے تو میں اسے اپنی اصل رقم میں سے٪۵ کمی کر کے اپنے پیسے ۱۵ دن میں واپسی کی شرط پر کر کے لینا چاہتا ہوں تو کیا اس طرح کی کمی کر سکتا ہوں ?
اور میرے مال کے خریدار کے لے یہ٪۵ بچت کی رقم جائز ہے?
🔵جواب🔵
حامدا ومصلیا ومسلما
مذکورہ صورت میں ۱۵ دن جلد رقم وصول کرنے کے لے مدت کے بدلے %۵ پیسے کم وصول کرنا سود کی صورت ہے لہذا حرام ہے
📗قدوری ۱۳۴ باب الصلح سے مستفاد
📘 احسن الفتوی ۷/۱۸۰
ہاں، آپ کی درخواست پر کم دینے کی شرط کے بغیر جلدی دےدے تو آپ خود ہی اپنی خوشی سے جتنا پیسا کم کرنا چاہو کر سکتے ہو …لیکن جلد دینے کی پہلے سے شرط لگانا پھر جلد وصول ہونے پر وقت کے بدلے پیسے کم کرنا جائز نہیں اور خریدار کے لے یہ زائد رقم سود ہے۔
📗 کتاب الفتوی ۵/۲۱۷
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن
🕌استازے دارالعلوم رام پورہ، سورت، گجرات، انڈیا۔