ایوشمان کارڈ بنوانے کا حکم؟








ایوشمان کارڈ بنوانے کا حکم؟

⭕آج کا سوال نمبر ۳۳۶۱⭕

آجکل حکومت کی جانب سے ایک صحت کارڈ بنتا ہے جسکو آیوشمان کارڈ بھی بولتے ہیں اس کارڈ کو حکومت فری بناتی ہے اور اس کارڈ کے ذریعے آدمی پانچ لاکھ تک فری علاج کرا سکتا ہے تو کیا اس کارڈ کو بنوانا درست ہے یا نہیں؟ اگر کوئی اس کو بنواتا ہے تو کیا وہ بیماری کو دعوت دیتا ہے یا توکل کے خلاف کام کرتا ہے؟

🔵جواب🔵

حامدا ومصلیا ومسلما

آیوشمان کارڈ بنوانے والوں کو حکومت یہ سہولت دیتی ہے کہ اگر وہ بیمار ہوجائیں تو پانچ لاکھ تک کا علاج مفت ہوسکتاہے اور یہ کارڈ مفت بنتاہے۔ یہ حکومت کی طرف سے ایک تعاون ہے ، اگر یہ کارڈ جھوٹ بول کر نہ بنوایاگیاہو تو اس کارڈ کو بنوانے اور اس کے ذریعہ علاج کرانے میں شرعا کوئی حرج نہیں ہے، اور نہ یہ توکل کے خلاف ہے، کیونکہ دنیا دارالاسباب ہے اور اسباب اختیار کرنا ممنوع نہیں ہے۔

نوٹ:- مسلمانوں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے یہ ہمارے ہی ٹیکس کے پیسوں کا حق ہے۔
واللہ اعلم بالصواب

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات