کافر کب کہہ سکتے ہے؟
⭕آج کے مسائل نمبر ۳۳۶۰⭕
کسی کو کافر کہنا کون سی صورت میں جائز اور ناجائز ہے؟
🔵جواب🔵
حامدا ومصلیا ومسلما
کافر بڑا سخت لفظ ہے، کافر کہنا یعنی اس کی زندگی کے تمام عمل برباد کر کے اس کو جہنم کا مستحق قرار دینا ہے، اور اگر وہ حقیقت میں کافر نہ ہو تو حدیث کے مطابق کفر کہنے والے کی طرف لوٹ جاتا ہے،
اس میں بڑی احتیاط چاہیے کسی کو کافر اس وقت کہہ سکتے ہیں جب وہ کوئی کام ایسا کرتا ہو جس کی تاویل- جائز مطلب نہ نکالا جا سکے مثلا کوئی شخص بت پرستی کسی کی زبردستی کیۓ بغیر کھلم کھلا کرتا ہو تو اس وقت اس کو کافر کہہ سکتے ہیں اور جب ایک شخص بت پرستی سے نفرت کرتا ہے زبان سے کلمہ پڑھتا ہے تو اس کو جھٹلانا اور کافر کہنا کیا معنی؟
ظاہر بات ہے کہ کافر اصل میں اس کو کہتے ہیں جو دل سے حق تعالی کا انکار کرتا ہو اور جو شخص زبان سے انکار کرتا ہے اس کو کافر اسی وجہ سے کہتے ہیں کہ ہمارے نزدیک اللہ کو دل سے انکار کرنے والا ہے کیونکہ اس کی زبان سے انکار سنا گیا اور زبان دل کی ترجمان ہے تو کفر کا حکم اس واسطے لگایا گیا ہے کہ زبان کے ذریعے اس کے دل کا انکار معلوم ہو گیا۔
(📘مسئلہ تکفیر افادات حضرت حکیم الامت رحمت اللہ علیہ)