قبر پر ایصال ثواب کے لیے کس جانب کھڑے ہونا چاہیے




Language

Click below for languages:

 

قبر پر ایصال ثواب کے لیے کس جانب کھڑے ہونا چاہیے

⭕آج کا سوال نمبر ٣٣٧۶⭕
۱, قبر پر ایصال ثواب کے لیے جانا کیسا ہے، کس طرح فاتحہ خوانی کرنا چاہیے؟ ۲ نیز جائیں تو ہمیں کہاں کھڑے رہنا چاہیے اس کے کیا اداب ہے؟

🔵جواب🔵

حامدا و مصلیا مسلما

۱, قبر کے پاس جاکر ایصالِ ثواب کی غرض سے سورۂ فاتحہ وغیرہ پڑھنے کے لیے شریعت کی طرف سے کوئی خاص ہیئت و کیفیت مقرر نہیں ہے… ایصالِ ثواب کے لیے قبر کے پاس جانا ضروری ہی نہیں ہے، قبروں پر جانے کا مقصد آخرت کی یاد دہانی ہے، لہٰذا کوئی قبر کی زیارت کے لیے جائے اور قبر پر ایصالِ ثواب لازم سمجھے بغیر قبر کے پاس کچھ پڑھنا چاہے تو جس جانب بھی اسے سہولت ہو اس جانب کھڑے ہوکر ایصالِ ثواب کے لیے سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص (قل ہو اللہ احد)، سورۂ تکاثر، سورۂ زلزال وغیرہ پڑھ سکتا ہے،

البتہ اگر میت کے لیے ہاتھ اٹھاکر دعا کرنا چاہے تو قبلہ رخ ہوکر دعا کرنی چاہیے۔

۲، قبر پر اس کے سرہانے اس طرح کھڑے رہیں کہ ہماری پیٹھ قبلے کی طرف ہو اور ہمارا چہرہ میت کے چہرے کی طرف ہو اگر ہمارا رخ قبلے کی طرف ہوگا تو اس طرف میت کی پیٹھ ہوگی تو میت کو پتہ نہیں چلے گا کہ کون ایا ہے اور پاؤں یا اس کے بالکل سامنے کی جانب سے جانے میں میت کو دیکھنے میں تکلیف ہوتی ہے۔

نوٹ:- عالم برزخ میں اصل روح دیکھتی ہے جس کا تعلق جسم یا اس کی مٹی کے ساتھ ہوتا ہے۔

📑دارالافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن فتوی نمبر : 144105200065

📘 احوال الموت والقبور

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی
🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند