Language
Click below for languages:
منگیتر کو انگوٹھی پہنات
⭕ آج کا سوال نمبر.٣٤٠٥ ⭕
فر ؤ
آج کل یہ رواج بہت عام ہو گیا ہے کہ لڑکا لڑکی کی منگنی ہوتی ہے تو لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو اپنے ہاتھوں سے انگوٹھی پہناتے ہیں پھر اسٹیج پہ دونوں کو کرسی پر اردگرد بیٹھایا جاتا ہے تو شریعت کی روشنی میں ایسا کرنا کیسا ہے ؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
شریعت میں منگنی ایک معاہدہ ہے اس کے باوجود دونوں اجنبی اور نامحرم ہی شمار ہونگے ایک دوسرے کو دیکھنے کی اور ہاتھ لگانے کی بالکل اجازت نہیں ہے اس میں چند خرابیاں پائی جاتی ہیں👇🏻
١, انگوٹھی پہنانے میں ایک دوسرے کو ہاتھ لگانا لازم آتا ہے جو بڑی بے حیائی بے غیرتی اور حرام ہے ہاتھوں اور آنکھوں کا کھلا ہوا زنا ہے,
۲,ایک دوسرے کے قریب میں بیٹھیں گے تو لڑکے کو لڑکیاں دیکھیں گی اور لڑکی کو لڑکے دیکھیں گے اس طرح کا مخلوط میل جول کئی خرابیوں اور فتنوں کا سبب ہے,
٣,بعض جگہ لڑکے کو سونے کی انگوٹھی پہنائی جاتی ہے جبکہ مردوں کو سونے کا کوئی بھی زیور پہننا حرام ہے صرف چاندی کی سعدی چار ماشہ یعنی ٤ گرام ٣٧٤ ملی گرام کی انگوٹھی کی اجازت ہے اس سے زیادہ کی اجازت نہیں,
٤, ساس سسرہ کی ناراض ہونے کی فکر کی جاتی ہے اللہ کی ناراضگی کی پرواہ نہیں کی جاتی ہے اللہ ناراض ہو گیا تو یہ رشتہ ہونے سے پہلے ہی ٹوٹ جائے گا یا ہونے کے بعد بھی لڑائی جھگڑے ہوں گے برکتیں اور سکون ختم ہو جائگا,
٥, باقاعدہ لوگوں کو جمع کرکے اس طرح منگنی کرنا یے غیرقوم کا طریقہ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے جس قوم کی مشابہت اختیار کی کل قیامت کے دن اس کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا,
لہذا جہاں ایسا طریقہ اپنایا جا رہا ہو تو دیندار لوگوں کو چاہیے کہ اسے روکے اور کرنے والوں کو سمجھائیں لوگوں نے ناجائز کام پر روکنا ٹوکنا چھوڑ دیا ہے اس لئے لوگ غیروں کے طریقوں کو بلاجھجک بلاخوف اختیار کرنا شروع کردیا ہے, اللہ تعالی ہمیں اس سے بچنے اور بچانے کی توفیق عطا فرمائے,
📘 اسلامی شادی سے ماخوذ
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی
🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند