عطر لگانے کا سنت طریقہ
⭕ آج کا سوال نمبر ۳۳۵۰⭕
عطر لگانے کا سنت طریقہ کیا ہے ؟
🔵 جواب 🔵
حامدا و مصلیا و مسلما
عطر لگانا سنت ہے اور اس کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہت پسند فرمایاہے؛ لیکن اس کے لگانے کا سنت طریقہ کیا ہے،؟ اس کے بارے میں کوئی روایت نظر سے نہیں گذری؛ البتہ روایت ذیل:
عن عائشۃؓ، قالت: کان النبي صلی اﷲ علیہ وسلم: یعجبہ التیمن في تنعلہ وترجلہ وطہورہ وفي شانہ کلہ۔
(رواہ البخاري، کتاب الوضوء، باب التیمن في الوضوء، والغسل۱/۲۹، رقم:۱۶۸)
کے سیاق و سباق سے جانب یمن سے عطر لگانے کی ابتداء کرنا افضل معلوم ہوتا ہے۔
📙فتاوی قاسمیہ ۵۰۵/۲۳)
عطر لگانے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ سے عطر لیکر بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالی اس کے بعد دونوں ہتھیلی کو رگڑے اور سیدھی طرف سے شروع کریں پھر اسے داڑھی اور کپڑوں میں لگائیں،
📘سنن و آداب صفہ ۵۹ اضافے کے ساتھ
📕 بحوالہ مجمع الزوائد باب الطیب جلد ۱ صفہ ۲۲
حدیث نمبر ۱۲۳۳
نوٹ بعض لوگ اس سنت کو چھوڑ کر عطر لگانے کے لیۓ سب سے پہلے ہتھیلی کی پشت پر عطذ لگاتے ہیں، وہاں کی جلد نازک ہوتی ہے، اور عطر میں اکثر کیمیکل ہوتے ہیں، اس لیے اس سے الرجی- کھجلی کی تکلیف ہو سکتی ہے، اس لیے اسے وہاں لگانے سے گریز کرنا چاہیے
واللہ اعلم بالصواب
✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی
🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند