وقت پرقربانی نہ کرنا؟








وقت پرقربانی نہ کرنا؟

⭕ آج کا سوال نمبر ۳۲۶۷⭕

۱،اگر وقت پر قربانی نہ کر سکا تو اب کیا حکم ہے؟

۲، قربانی وقت پر نہ کرسکا تو بعد میں بڑے جانور میں حصہ لے کر قربانی کر سکتا ہے؟

🔵 جواب 🔵

حامدا و مصلیا و مسلما

۱، اگر وقت پر قربانی نہ کی جا سکی اور جانور پہلے سے موجود ہو تو اُسی جانور کو زندہ صدقہ کرنا ضروری ہے، اور اگر جانور موجود نہ ہو تو پورے بڑے یا چھوٹے جانور کی قیمت کا صدقہ لازم ہے،

۲، اگر قربانی واجب تھی اور قربانی کے دنوں میں نہیں کیا تو اب ایک درمیانی قسم کے بکرے کی قیمت غریبوں پر صدقہ کرنا ضروری ہے،

یعنی اب بڑے جانور میں حصہ نہیں لے سکتا بلکہ پورے جانور کی قیمت دینا ضروری ہے،

📙مستفاد از کتاب المسائل ۲/۲۲۹)

📕ہندیہ ۵/۲۱۴

لیکن بندے کے پیر و مرشد حضرت مفتی احمد خانپوری دامت برکاتہم نے کفایت المفتی اور فتاوی محمودیہ کے حوالے سے لکھا ہے کے بڑے جانور کے ساتویں حصے کی قیمت بھی ادا کر سکتا ہے،

📘محمود الفتاوی ۷/۴۷۶

لہذا جس کے پاس وُسعت اور فراوانی ہو وہ احتیاط والے پہلے قول پر عمل کرے اور جس کے پاس اب تنگی ہو وہ دوسرے گنجائش والے قول پر عمل کر سکتا ہے

واللہ اعلم بالصواب

✍🏻 مفتی عمران اسماعیل میمن حنفی

🕌 استاذ دار العلوم رام پورا سورت گجرات ھند